Most Popular

پلساٹیلا - Pulsatilla

پلساٹیلا Pulsatilla



پلساٹیلا Pulsatilla
ونڈ فلاور Wind Flower
یہ دوا ایسے اشخاص کے لیے موزوں تر ہوتی ہے جوکہ سست ہوں اور کسی امر کا فیصلہ جلدی نہ کرسکتے ہوں۔ تھوڑی سی بات پر ہنسنے لگ پڑتے ہوں اور خفیف سی بات پر رو دیتے ہوں۔ اپنی بیماری کا ذکر کرتے وقت وہ رونے لگ جاتے ہوں۔ وہ نرم مزاج شریف اور بزدل ہوا کرتے ہیں۔ ان کی حالت تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ اس دوا میں مرض کے دو حملے کبھی ایک جیسے نہیں ہوتے۔ پلساٹیلا کے مریض کو شاذونادر ہی پیاس لگتی ہے۔ اس کے مریض کو حرکت کرنے اور کھلی ہوا میں پھرنے سے آرام ہوا کرتا ہے اور کھانے کے بعد، آرام کرتے وقت، شام کو اور بند کمرہ میں تکلیف ہوتی ہے۔ تمام رطوبات جو خارج ہوتی ہیں وہ لطیف زردسبزی مائل ہوتی ہیں۔ مریض کا دوران خون سست ہوا کرتا ہے اور مریض کو لگا تار ٹھنڈ معلوم ہوتی رہتی ہے۔ دردوں کے ہمراہ ٹھنڈ بھی لگتی ہے اور دردیں متواتر اپنی جگہ بدلتی رہتی ہیں۔ ایک جگہ سے اُڑ کر دوسرے جسم کے حصے میں جا نمودار ہوا کرتی ہیں۔ ایک لمحے میں تو وہ نہایت شدید ہوتی ہیں تو دوسرے لمحے وہ بالکل نرم ہوا کرتی ہیں۔ چونکہ اس دوا کی علامات عورتوں میں زیادہ پائی جاتی ہیں اسلئے اس دوا کو عورتوں کی دوا کہتے ہیں۔ یہ دوا مستورات اور بچوں کے امراض میں کام آتی ہے۔ پلساٹیلا دوا کی مریضہ کا رجحان فربہ پن کی جانب ہوتا ہے اور حیض وقت معینہ کے بعد اور تھوڑی مقدار میں آیا کرتا ہے۔
سردرد میں یہ دوا کارآمد ہوتی ہے یہ دردیں عموماً پیشانی، پپوٹوں کے اوپر اور کن پٹیوں میں ہوتی ہیں۔
امراض زنانہ:
احتباس حیض کا عارضہ پیدا ہو گیا ہو، پاؤں بھیگنے، عصبی کمزوری یا بھس کے باعث حیض رک گیا۔ حیض کم مقدار میں آتا ہو۔
حیض بہت دیر کے بعد بمقدار خفیف، گاڑھا ، سیاہ، جما ہوا کبھی کسی طرح کا اور کبھی کسی طرح کا نوبتی طور پر آتا ہو۔ رحم سے سیلان تیز جلتا ہوا اور ملائی کی مانند آتا ہو۔ کمر میں درد اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہو۔ حیض کے دوران یا بعد میں دست آتے ہوں۔
خون حیض دیر کر کے اور مقدار میں تھوڑا آتا ہو۔ مریضہ کو متواتر سردی محسوس ہوتی ہو۔ شکم اور پیڑو میں نیچے کی جانب بوجھ کا دباؤ محسوس ہو۔ معدہ ڈوبا جاتا ہو۔ گرم کمرے میں مریضہ کو تکلیف ہوتی ہو اور کھلی ہوا میں آرام آتا ہو۔
ڈسمنوریا میں جب کہ دردیں نہایت شدید ہوتی ہوں اور مریضہ کبھی اِدھر کبھی اُدھر تڑپتی ہو، خون گاڑھا اور سیاہ یا زرد اور نیلا آتا ہو اور ٹھنڈی ہوا میں مریضہ کو آرام رہتا ہو۔
احتباس حیض میں یہ دوا کارآمد ہوتی ہے جبکہ مریضہ زرد اور بھس ماری ہوئی ہو اور سردی محسوس کرتی رہتی ہو۔ لیکن یہ دیکھ لیں کہ مریضہ میں پلساٹیلا کی علامات پائی جاتی ہوں یعنی وہ نرم مزاج کی ہو ارو رونی صورت والی ہو۔
درد زہ میں یہ دوا نہایت مؤثر ثابت ہوتی ہے جبکہ درد کے حملے نہایت شدید ہوں اور مریضہ کھلی ہوا کے لیے بضد ہو یہی چاہیے کہ ساری کھڑکیاں اور دروازے کھول دیئے جائیں۔
رحم کی ساخت پر پلساٹیلا کا ایسا اثر ہوتا ہے کہ یہ دوا جنین کی حالت کو بدل دیتی ہے یعنی جنین اگر غلط حالت میں پڑا ہوا ہو تو وہ ٹھیک جگہ پر آجاتا ہے۔
لیکوریا کے لیے یہ دوا نہایت مفید ہوتی ہے جبکہ جوان نرم مزاج مستورات کو گاڑھی سفید انڈے کی مانند رطوبت خارج ہوتی رہتی ہو۔
لڑکیاں جب سن بلوغت کو پہنچتی ہے تو ان میں کئی امراض پیدا ہو جاتے ہیں ان کے لیے یہ ایک خاص دوا ہے۔
سن بلوغت کے امراض:
پاؤں بھیگنے سے حیض کا رُک جانا، حیض کا ریر کر کے آنا اور بمقدار خفیف کیچڑ کی مانند درد کر کے بے قاعدہ رُک رُک کے آنا، شام کو سردی محسوس ہونا اور بہت درد کے ساتھ آنا او مریضہ کا بےچین ہو کر ادھر اُدھر ہاتھ پاؤں مارنا اور دن کے وقت حیض کا زیارہ آنا۔ ابتدائی خون حیض کا دیر کر کے آنا۔ ان سب علامات میں یہ دوا مؤثر ہوا کرتی ہے۔
ورم خصیہ کے لیے یہ ایک تیر با ہدف دوا ہے جبکہ خصیے اور منی کی ڈوری بہت سوجی ہوئی ہو اور چھونے سے درد کرتی ہو اور جبکہ یہ عارضہ سردی لگنے یا خاص کر سوزاک کے دب جانے کی وجہ سے پیدا ہوا ہو تو یہ دوا جادو نما اثر دکھاتی ہے۔
جب کن پیڑوں کی زہر خصیوں اور پستانوں میں سرائیت کر گئی ہو اور وہ متورم ہو گئے ہوں تو ان حالات میں دوا نہایت مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
زیادتی مرض:
سہ پہر کو، شام کو، سانس باہر نکالتے وقت، ٹھنڈ لگنے سے، جاگنے پر، ناک صاف کرتے وقت، سونے سے پہلے، حیض کے دوران اور بعد میں، مکھن اور چپاتی کے کھانے سے، چربیہ غذا کھانے سے، پھلوں کے کھانے سے، گرم خوراک سے، گرمی سے، گرم کمرہ میں پاؤں نیچے لٹکانے سے، ٹھنڈی چیز کھانے کے بعد، لیٹنے اور چپ چاپ بیٹھنے سے، آنکھیں اور اٹھانے سے، جھکنے سے، سانس لینے سے۔
معاون:
کالی میور ، لائیکوپوڈیم ، سلیکا ، سلفیورک ایسڈ۔
مصلح:
کافیا ، کیمومیلا ، نکس وامیکا۔
خوراک:
1x ، 3x ، 30 ، 200x

جب حیض تکلیف کے ساتھ آرہا ہو تو مقدارِ خوراک مدرٹنکچر یا 1x دی جاتی ہے۔ لیکن نقص ہاضمہ میں اور ورم خصیۃالرحم میں 3x کارآمد ہوتی ہے۔ آنکھوں اور کانوں کے امراض میں اور وجعالمفاصل میں 6x نافع ہوتی ہے۔

  • پلساٹیلا کا مزمن سلیشیا ہے۔
  • کالی میور کے قبل اور بعد ہر دو حالت میں اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
  • دیرینہ امراض کے آغاز میں اس دوا کو دینا چاہیئے۔
  • کالی بائی کرومیکم ۔ سیپیا ۔ سلفر ۔ لائیکوپوڈیم اور سلیشیا کے استعمال کے بعد اس دوا کا اثر مفید ہوا کرتا ہے۔



Share:

آمدو رفت